Wednesday, 23 March 2016

phir tere hijr main bahay ansu

0 comments
پھر تِرے ہجر میں بہے آنسو
ہائے میرے رہے سہے آنسو

آنکھ میں بھی کبھی نہیں آئے
دل سے جاتے کہاں رہے آنسو

آنکھ اپنی جگہ رہی دکھ میں
دل نے اپنی جگہ سہے آنسو

لاکھ روکوں مگر نہیں رکتے
ہو بہو آپ پر گئے آنسو

اُس نے جب مجھ کو کہہ دیا صحرا
پھر تو ایسے مِرے بہے آنسو

ہم تو چُپ ہو گئے مگر فرحت
دیر تک بولتے رہے آنسو

فرحت عباس شاہ