Tuesday 9 February 2016

chalo bhaag jayen kaheen

0 comments
چلو بھاگ جائیں کہیں

فرحت ! چلو بھاگ جائیں کہیں
بارشیں جان لیوا اداسی سے مل کے
ہمیں مار ڈالیں گی
بہتر ہے ہم بھاگ جائیں کہیں
 جان لیوا اُداسی
جو برسوں سے اس تاک میں ہے کہ ساون ہو
اور وہ ہمیں بارشوں کی لگائی ہوئی آگ سے راکھ کر دے، اُڑا دے
مری مان لو بات ۔۔
فرحت !چلو بھاگ جائیں کہیں

فرحت عباس شاہ


0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔