اے دل رائیگاں اداس اداس
پھر رہے ہو کہاں اداس اداس
چاند اک عمر سے سفر میں ہے
آسماں آسماں اداس اداس
جب بھی دیکھا ہے جھانک کر دل میں
ہو گیا سب جہاں اداس اداس
زندگی کھیل ہے اداسی کا
ہم یہاں تم وہاں اداس اداس
پھرتے رہتے ہیں ہم محبت میں
مضمحل ناتواں اداس اداس
کیا اداسی سوا نہیں کچھ بھی
اے مرے لامکاں اداس اداس
رات بھر جاگتے ہو کیوں آخر
اس طرح میری جاں اداس اداس
اک طرف غم ہیں اک طرف خوشیاں
اور میں درمیاں اداس اداس
سارے کردار ہیں محبت کے
داستاں داستاں اداس اداس
یہ وہی ہیں ہمارے فرحت جی
شاعرِ بے کراں اداس اداس
ہم سے حساس لوگ فرحت جی
رہ رہے ہیں یہاں اداس اداس
فرحت عباس شاہ
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔