کچھ دیپ پڑیں گے جل سانول
کچھ دور تلک تو چل سانول
اُس سورج کا اجیارا کیا
جو آپ گیا ہو ڈھل سانول
کبھی آ بس اجڑے نینوں میں
کبھی دیکھ ہمارے تھل سانول
تُو دھیرج، شانت، حکیم پیا
میں دیوانہ بے کل سانول
تُو عقلِ کُل تُو سب دانا
میں مجنوں میں پاگل سانول
تِرے پاس تمام مسیحائی
تِرے پاس دکھوں کا حل سانول
فرحت عباس شاہ
(من پنچھی بے چین)
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔