Saturday 23 January 2016

kabhi aa mil sanwal yaar ve

5 comments
کبھی آ مل سانول یار  وے
مرے لوں لوں چیخ پکار  وے

میری ارتی ہوئی اُداس وے
میرا سانول آس نہ پاس وے
مجھے ملے نہ چار کہار  وے
کبھی آ مل سانول یار  وے

تجھ ہر جائی کی بانہوں میں
اور پیار پریت کی راہوں میں
میں بیٹھی سب کج ہار  وے
کبھی آ مل سانول یار  وے

مجھے ہجر نہ آیا راس نی
میرا چن چن کھا گیا ماس نی
مجھے گیا وچھوڑا مار  وے
کبھی آمل سانول یار وے

کوئی بدلی بن بن برس گئیں
میری آنکھیں پِیا کو ترس گئیں
دل روئے زار  قطار  وے
کبھی آمل سانول یار  وے

کبھی آمل سانول یار  وے
میرے لوں لوں چیخ پکار  وے

فرحت عباس شاہ


5 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔